قالیباف: صہیونی بیان بازی وہم پر مبنی ہے

تہران - ارنا – ایران پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ایران - امریکہ بالواسطہ مذاکرات پر اثر انداز ہونے کے لیے صیہونی حکومت کی بیان بازی کو ایک بیکار وہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف تھوڑی سی جارحیت بھی بارود کے ایک بیرل کو آگ لگانے کے مترادف ہے جو خطے کو تباہ کردے گی۔

محمد باقر قالیباف نے ایک تقریر میں کہا کہ مجرم صہیونی وزیر اعظم نے اپنی سیاسی موت کو روکنے کے لیے ایک بار پھر مبالغہ آرائی کا راستہ اختیار کیا ہے اور ایران کی عظیم قوم کو ایک ایسے شخص نے دھمکی دی ہے جو گرفتار ہونے کے خوف سے روزانہ اپنے ہوائی سفر کا راستہ بدلتا ہے اور جدید تاریخ کا سب سے نفرت انگیز مجرم ہے۔

 قالیباف نے کہا کہ کئی دہائیوں کے میڈیا کے دھوکے کے بعد، جلاد حکومت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آشکار ہو گیا ہے، خاص طور پر امریکی اور یورپی نوجوانوں کے سامنے، اس حکومت کو سکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری کے علاوہ کوئی اعزاز حاصل نہیں ہے، اور وہ نہ صرف جنگ کے آغاز میں اپنے اعلان کردہ اہداف میں سے کوئی بھی حاصل نہیں کر پائے بلکہ انہوں نے جعلی صیہونیوں کو انتہائی خطرناک حالات  سے درچار کیا۔ ان تمام معاشی، سیاسی، سماجی اور بین الاقوامی بحرانوں نے اس حکومت کو اس قدر کمزور کر دیا ہے کہ وہ اپنی ناکامیوں اور ذلت پر فخر کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔

قالیباف نے تاکید کی کہ اس بدعنوان مجرم نے اپنی بدقسمت سیاسی زندگی میں یہ ثابت کر دیا ہے کہ جب بھی اس نے بلند آواز میں شیخی ماری ہے، اسے میدان میں بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ حماس کے ڈراؤنے خواب نے اسے پہلے سے زیادہ خوف میں مبتلا کر دیا ہے اور اس نے ایک ایسی ہڈی نگلنے کا دعویٰ کیا ہے جو اس کے گلے سے اٹک گئی ہے۔

قالیباف نے کہا کہ ہمارے ہاتھ دشمن کی جارحانہ حرکت کا جواب دینے کے لیے کھلے ہیں، اور ہمارے پاس ایسا کرنے کی طاقت اور ارادہ، جیسا کہ دشمن جانتے ہیں، ہے اور رہے گا۔

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .